FIRST MID TERM TEST - 2025
10 - STD | SCIENCE
Marks: 50 | Time: 1:30 Hours
سوالیہ پرچہ
- ذیل میں سے کونسے کھیل میں قوت کا گردشی اثر استعمال ہوتا ہے؟
- a. تیراکی
- b. ٹینس
- c. سائیکلنگ
- d. ہاکی
- ضعفی بصارت نامی بصری نقص اس کے ذریعے درست کیا جاتا ہے؟
- a. محدب عدسہ
- b. مقعر عدسہ
- c. محدب آئینہ
- d. دوہرا محدب عدسہ
- S.T.P پر 4.4 گرام CO₂ سے گھیرا جانے والا حجم؟
- a. 22.4 لیٹر
- b. 2.24c لیٹر
- c. 2.24 لیٹر
- d. 22.4 لیٹر
- جدید دوری جدول کی بنیاد ہے؟
- a. جوہری عدد
- b. جوہر کی کمیت
- c. روانی کمیت
- d. نیوٹرانوں کی تعداد
- کربس کا دور اس میں واقع ہوتا ہے؟
- a. کلوروپلاسٹ
- b. مائٹوکونڈریا کا میٹرکس
- c. سائٹوپلازم
- d. مائٹوکونڈریا کی اندرونی جھلی
- مرکزہ کے جانب کی حالت اس کی نمایاں خصوصیات ہیں؟
- a. مرکزہ
- b. پودا
- c. پتہ
- d. پھول
- رینگنے والے جانور ہیں؟
- a. ٹھنڈے خون
- b. گرم خون
- c. سرد خون
- d. یہ تمام
- جانور جو بچہ پیدا کرتے ہیں وہ یہ کہلاتے ہیں؟
- a. انڈا دینے والے
- b. بچہ دینے والے
- c. یہ تمام
- d. حشرہ خور
- خشبہ اور لحاء کا پہلو بہ پہلو اور ایک ہی زاویہ میں ترتیب رہنا ۔۔۔۔ کہلاتا ہے؟
- a. نصف قطری
- b. گرد قناتی
- c. جڑا ہوا
- d. ان میں سے کوئی بھی نہیں
- انسانی دل کی دیوار اس سے بنی ہوئی ہے؟
- a. اینڈوکارڈیم
- b. ایپی کارڈیم
- c. میوکارڈیم
- d. یہ تمام
- جمود کی تعریف کیجئے اور اس کے اقسام بتائیں۔
- اسنل کا کلیہ بیان کیجئے۔
- جوہریت کی تعریف کیجئے۔
- آکسی سومس کا نقشہ کھینچ کر اس کے حصے نشاندہی کریں۔
- زنگ آلود ہونے کے لئے دو ضروری شرائط بیان کیجئے؟
- خرگوش میں ڈایا سٹیما کس طرح بنتا ہے؟
- RH عناصر کو کس نے دریافت کیا؟ اس کو ایسا کیوں نام دیا گیا؟
- مندرجہ ذیل کی گرام مولار کمیت معلوم کیجئے: (a) H₂O (b) CO₂
- کرکٹ کے کھلاڑی گیند کو پکڑتے وقت اپنے ہاتھوں کو پیچھے لے جاتے ہیں۔ کیوں؟
- مقعر عدسہ اور محدب عدسہ میں فرق لکھئے۔
- زنگ کیا ہے؟ زنگ بننے کی تعاملی مساوات بتایئے۔
- ہوا باش تنفس اور غیر ہوا باش تنفس میں فرق لکھئے۔
- خرگوش کا دندانی ضابطہ لکھئے۔
- جونک کے طفیلی موافقت کی فہرست بنائے۔
- کیلشیم کاربونیٹ میں موجود ہر عصر کا فیصد معلوم کیجئے؟ (جوہری کمیت: Ca-40, O-16, C-12)
- عالمی تجاذبی کلیہ بیان کیجئے اور اس کے حسابی مساوات اخذ کیجئے۔
- جدید جوہری نظریے کی نمایاں خصوصیات بیان کیجئے۔
- نقشے کے ذریعے خرگوش کے نر تولیدی نظام کی وضاحت کیجئے۔
-
a. خون کے افعال بیان کیجئے۔
b. دل میں صماموں (valves) کی اہمیت کیا ہے؟
حل شدہ پرچہ
سائیکلنگ میں پیڈل پر لگائی جانے والی قوت ایک گردشی اثر پیدا کرتی ہے جو پہیوں کو گھماتی ہے۔
ضعفی بصارت (Myopia) میں دور کی اشیاء دھندلی نظر آتی ہیں کیونکہ روشنی ریٹینا سے پہلے مرکوز ہو جاتی ہے۔ اس نقص کو دور کرنے کے لیے مقعر عدسہ (Concave lens) استعمال کیا جاتا ہے جو روشنی کی شعاعوں کو پھیلا کر ریٹینا پر صحیح طریقے سے مرکوز کرتا ہے۔
وضاحت:
- CO₂ کا مولر ماس = 12.01 + 2 * 16.00 = 44.01 گرام/مول
- مولز کی تعداد = دیا گیا ماس / مولر ماس = \( \frac{4.4 \text{ گرام}}{44 \text{ گرام/مول}} = 0.1 \text{ مول} \)
- S.T.P (معیاری درجہ حرارت اور دباؤ) پر، کسی بھی گیس کا 1 مول 22.4 لیٹر حجم گھیرتا ہے۔
- لہذا، 0.1 مول CO₂ کا حجم = \( 0.1 \times 22.4 \text{ لیٹر} = 2.24 \text{ لیٹر} \)
جدید دوری قانون کے مطابق، عناصر کی طبعی اور کیمیائی خصوصیات ان کے جوہری عدد (Atomic Number) کے دوری افعال ہیں۔
کربس سائیکل (Krebs Cycle) یا سٹرک ایسڈ سائیکل، خلیاتی تنفس کا ایک اہم مرحلہ ہے جو مائٹوکونڈریا کے اندرونی حصے، یعنی میٹرکس (matrix) میں ہوتا ہے۔
یہ سوال غالباً نیوکلیس (Nucleus) کے اندر موجود ساخت کے بارے میں ہے۔ مرکزہ (Nucleolus) نیوکلیس کے اندر ایک نمایاں ساخت ہے جو رائبوسومز کی تیاری میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
رینگنے والے جانور (Reptiles) سرد خون والے یا ٹھنڈے خون والے (Poikilothermic/Cold-blooded) ہوتے ہیں، یعنی وہ اپنے جسم کا درجہ حرارت اندرونی طور پر کنٹرول نہیں کر سکتے اور ماحول پر انحصار کرتے ہیں۔
وہ جانور جو انڈے دینے کے بجائے زندہ بچوں کو جنم دیتے ہیں، انہیں بچہ دینے والے یا Viviparous کہا جاتا ہے۔
پودوں کے تنوں میں جب خشبہ (Xylem) اور لحاء (Phloem) ایک ہی ریڈیس پر ایک ساتھ موجود ہوں تو اس قسم کی ویسکولر بنڈل کی ترتیب کو "جڑا ہوا" یا Conjoint کہتے ہیں۔
انسانی دل کی دیوار تین تہوں پر مشتمل ہوتی ہے:
- ایپی کارڈیم (Epicardium): سب سے بیرونی تہہ۔
- میوکارڈیم (Myocardium): درمیانی عضلاتی تہہ جو دل کے سکڑنے کی ذمہ دار ہے۔
- اینڈوکارڈیم (Endocardium): سب سے اندرونی تہہ جو دل کے خانوں کو استر کرتی ہے۔
جمود (Inertia): کسی جسم کی وہ خاصیت جس کی بنا پر وہ اپنی سکون کی حالت یا خط مستقیم میں یکساں حرکت کی حالت کو خود سے تبدیل نہیں کر سکتا، جمود کہلاتی ہے۔ یہ دراصل تبدیلی کے خلاف مزاحمت ہے۔
جمود کی اقسام:
- سکونی جمود (Inertia of Rest): جسم کی وہ خاصیت جس کی وجہ سے وہ اپنی سکون کی حالت میں تبدیلی کی مخالفت کرتا ہے۔ مثال: جب بس اچانک چلتی ہے تو مسافر پیچھے کی طرف گرتے ہیں۔
- حرکتی جمود (Inertia of Motion): جسم کی وہ خاصیت جس کی وجہ سے وہ اپنی یکساں حرکت کی حالت میں تبدیلی کی مخالفت کرتا ہے۔ مثال: چلتی بس کے اچانک رکنے پر مسافر آگے کی طرف جھک جاتے ہیں۔
- سمتی جمود (Inertia of Direction): جسم کی وہ خاصیت جس کی وجہ سے وہ اپنی حرکت کی سمت میں تبدیلی کی مخالفت کرتا ہے۔ مثال: جب گاڑی تیزی سے مڑتی ہے تو مسافر باہر کی طرف دھکیل دیے جاتے ہیں۔
اسنل کا کلیہ (Snell's Law): روشنی کے انعطاف (refraction) کے دوران، زاویہ وقوع (angle of incidence) کے سائن اور زاویہ انعطاف (angle of refraction) کے سائن کے درمیان نسبت ایک مستقل قدر ہوتی ہے۔ یہ مستقل قدر دوسرے واسطے کا پہلے واسطے کے لحاظ سے انعطاف نما (refractive index) کہلاتی ہے۔
حسابی طور پر:
\( \frac{\sin i}{\sin r} = \mu \)
یہاں:
i = زاویہ وقوع
r = زاویہ انعطاف
μ = انعطاف نما (مستقل)
جوہریت (Atomicity): کسی عنصر یا مرکب کے ایک سالمے (molecule) میں موجود جوہروں (atoms) کی کل تعداد کو اس کی جوہریت کہتے ہیں۔
مثالیں:
- آکسیجن (O₂) کی جوہریت 2 ہے (دو جوہری)۔
- اوزون (O₃) کی جوہریت 3 ہے (سہ جوہری)۔
- فاسفورس (P₄) کی جوہریت 4 ہے (چار جوہری)۔
آکسی سومس (Oxysomes) یا F₀-F₁ پارٹیکلز مائٹوکونڈریا کی اندرونی جھلی پر پائے جاتے ہیں اور ATP کی ترکیب میں کردار ادا کرتے ہیں۔
حصے:
- F₁ حصہ (ہیڈ/سر): یہ میٹرکس کی طرف نکلا ہوا ہوتا ہے اور ATP کی ترکیب کا اصل مقام ہے۔
- ڈنڈی (Stalk): یہ ہیڈ کو بیس سے جوڑتی ہے۔
- F₀ حصہ (بیس/بنیاد): یہ جھلی کے اندر دھنسا ہوتا ہے اور پروٹان کے لیے ایک چینل کا کام کرتا ہے۔
لوہے کو زنگ لگنے کے لیے دو بنیادی شرائط درج ذیل ہیں:
- آکسیجن کی موجودگی (ہوا): آکسیجن لوہے کے ساتھ کیمیائی تعامل کرکے آکسائڈ بناتی ہے۔
- پانی کی موجودگی (نمی): پانی ایک الیکٹرولائٹ کے طور پر کام کرتا ہے اور زنگ لگنے کے عمل کو تیز کرتا ہے۔
ان دونوں میں سے کسی ایک کی بھی عدم موجودگی میں زنگ نہیں لگتا۔
خرگوش کے جبڑے میں کترنے والے دانتوں (Incisors) اور گال کے دانتوں (Premolars) کے درمیان ایک خالی جگہ ہوتی ہے۔ اس جگہ کو ڈایا سٹیما (Diastema) کہتے ہیں۔
یہ خلا اس لیے بنتا ہے کیونکہ خرگوش میں انیاب (Canine teeth) موجود نہیں ہوتے۔ یہ خلا خوراک کو چبانے اور اسے منہ میں گھمانے میں مدد دیتا ہے۔
- دریافت: Rh فیکٹر کو کارل لینڈسٹینر (Karl Landsteiner) اور الیگزینڈر وینر (Alexander Wiener) نے 1940 میں دریافت کیا۔
- نام کی وجہ: اس کا نام "Rh" ریسس بندر (Rhesus monkey) کے نام پر رکھا گیا کیونکہ یہ اینٹیجن سب سے پہلے اسی بندر کے خون میں دریافت ہوا تھا۔ جن لوگوں کے خون میں یہ اینٹیجن ہوتا ہے وہ Rh-پازیٹو اور جن میں نہیں ہوتا وہ Rh-نیگیٹو کہلاتے ہیں۔
گرام مولار کمیت کسی شے کے ایک مول کی کمیت ہوتی ہے، جو اس کے فارمولا یونٹ ماس کے برابر ہوتی ہے لیکن اسے گرام میں ظاہر کیا جاتا ہے۔
(a) پانی (H₂O):
جوہری کمیت: H = 1, O = 16
H₂O کی مولار کمیت = (2 × H کی کمیت) + (1 × O کی کمیت)
= (2 × 1) + 16
= 2 + 16 = 18 گرام/مول
(b) کاربن ڈائی آکسائیڈ (CO₂):
جوہری کمیت: C = 12, O = 16
CO₂ کی مولار کمیت = (1 × C کی کمیت) + (2 × O کی کمیت)
= 12 + (2 × 16)
= 12 + 32 = 44 گرام/مول
کرکٹ کے کھلاڑی نیوٹن کے دوسرے قانونِ حرکت کے اطلاق کی وجہ سے گیند پکڑتے وقت اپنے ہاتھ پیچھے کھینچتے ہیں۔ اس کی وضاحت درج ذیل ہے:
- نیوٹن کا دوسرا قانون: اس قانون کے مطابق، کسی جسم پر لگنے والی قوت (F) اس کے معیار حرکت (momentum) میں تبدیلی کی شرح کے برابر ہوتی ہے۔ \( F = \frac{\Delta p}{\Delta t} \)
- عمل: جب کھلاڑی گیند کو پکڑتا ہے، تو اسے گیند کے معیار حرکت کو صفر کرنا ہوتا ہے۔
- ہاتھ پیچھے کھینچنا: ہاتھ پیچھے کھینچنے سے، کھلاڑی اس وقت کو (Δt) بڑھا دیتا ہے جس میں گیند کا معیار حرکت تبدیل ہوتا ہے۔
- نتیجہ: چونکہ معیار حرکت میں تبدیلی (Δp) مستقل ہے، وقت (Δt) بڑھانے سے گیند کی طرف سے ہاتھوں پر لگنے والی قوت (F) کم ہو جاتی ہے۔ اس طرح کھلاڑی کے ہاتھوں پر کم چوٹ لگتی ہے۔
| خصوصیت | محدب عدسہ (Convex Lens) | مقعر عدسہ (Concave Lens) |
|---|---|---|
| ساخت | درمیان میں موٹا اور کناروں پر پتلا ہوتا ہے۔ | درمیان میں پتلا اور کناروں پر موٹا ہوتا ہے۔ |
| روشنی پر اثر | روشنی کی متوازی شعاعوں کو ایک نقطہ (فوکس) پر جمع کرتا ہے۔ (Converging) | روشنی کی متوازی شعاعوں کو پھیلا دیتا ہے۔ (Diverging) |
| فوکس | اس کا فوکس حقیقی (Real) ہوتا ہے۔ | اس کا فوکس مجازی (Virtual) ہوتا ہے۔ |
| عکس | عام طور پر حقیقی اور الٹا عکس بناتا ہے (سوائے ایک حالت کے)۔ | ہمیشہ مجازی، سیدھا اور چھوٹا عکس بناتا ہے۔ |
| استعمال | دور نظری (Hypermetropia) کو درست کرنے، میگنیفائنگ گلاس اور کیمروں میں استعمال ہوتا ہے۔ | ضعفی بصارت (Myopia) کو درست کرنے اور گلیلیو کی دوربین میں استعمال ہوتا ہے۔ |
زنگ (Rust): زنگ ایک سرخی مائل بھورے رنگ کا مادہ ہے جو لوہے یا اس کے بھرتوں پر اس وقت بنتا ہے جب وہ ہوا (آکسیجن) اور نمی (پانی) کے ساتھ تعامل کرتے ہیں۔ کیمیائی طور پر، زنگ ہائیڈریٹڈ آئرن(III) آکسائیڈ ہے۔ یہ ایک قسم کا زوال (corrosion) ہے۔
زنگ بننے کی تعاملی مساوات:
لوہا (Fe) آکسیجن (O₂) اور پانی (H₂O) کی موجودگی میں تعامل کرکے ہائیڈریٹڈ آئرن(III) آکسائیڈ (Fe₂O₃·xH₂O) بناتا ہے، جسے زنگ کہتے ہیں۔
\( 4\text{Fe} + 3\text{O}_2 + x\text{H}_2\text{O} \rightarrow 2\text{Fe}_2\text{O}_3 \cdot x\text{H}_2\text{O} \)
یہاں 'x' پانی کے سالموں کی متغیر تعداد کو ظاہر کرتا ہے۔
| خصوصیت | ہوا باش تنفس (Aerobic Respiration) | غیر ہوا باش تنفس (Anaerobic Respiration) |
|---|---|---|
| آکسیجن کی ضرورت | آکسیجن کی موجودگی میں ہوتا ہے۔ | آکسیجن کی عدم موجودگی میں ہوتا ہے۔ |
| مقام | یہ عمل سائٹوپلازم اور مائٹوکونڈریا میں ہوتا ہے۔ | یہ عمل صرف سائٹوپلازم میں ہوتا ہے۔ |
| آخری مصنوعات | کاربن ڈائی آکسائیڈ (CO₂)، پانی (H₂O)، اور توانائی (ATP)۔ | ایتھائل الکحل یا لیکٹک ایسڈ، CO₂، اور توانائی (ATP)۔ |
| توانائی کا حصول | بہت زیادہ توانائی پیدا ہوتی ہے (تقریباً 36-38 ATP)۔ | بہت کم توانائی پیدا ہوتی ہے (تقریباً 2 ATP)۔ |
| مثالیں | زیادہ تر پودوں اور جانوروں میں ہوتا ہے۔ | خمیر (Yeast)، کچھ بیکٹیریا، اور جانوروں کے پٹھوں میں شدید ورزش کے دوران ہوتا ہے۔ |
خرگوش کا دندانی ضابطہ (Dental Formula) اس کے دانتوں کی قسم، تعداد اور ترتیب کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ اوپر اور نیچے کے جبڑوں کے آدھے حصے کے لیے لکھا جاتا ہے۔
خرگوش میں انیاب (canines) نہیں ہوتے۔
دندانی ضابطہ:
\( I \frac{2}{1}, C \frac{0}{0}, P \frac{3}{2}, M \frac{3}{3} \)
کل دانتوں کی تعداد:
اوپر کا نصف جبڑا: 2 + 0 + 3 + 3 = 8
نیچے کا نصف جبڑا: 1 + 0 + 2 + 3 = 6
کل دانت = \( (8 + 6) \times 2 = 14 \times 2 = 28 \) دانت۔
جونک (Leech) ایک بیرونی طفیلی (Ectoparasite) ہے اور اس نے اپنے طفیلی طرز زندگی کے لیے درج ذیل موافقتیں پیدا کی ہیں:
- خون چوسنے والا طرز زندگی: یہ میزبان (host) کا خون چوستی ہے۔
- چوسنیا (Suckers): اس کے جسم کے دونوں سروں پر چوسنیا ہوتے ہیں۔ اگلا چوسنیا خون چوسنے کے لیے اور پچھلا چوسنیا میزبان سے مضبوطی سے چپکنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
- جبڑے: اس کے منہ میں تین چھوٹے، تیز جبڑے ہوتے ہیں جو میزبان کی جلد میں 'Y' شکل کا بغیر درد کا زخم بناتے ہیں۔
- ہیروڈین (Hirudin): اس کے لعاب میں ہیروڈین نامی ایک مادہ ہوتا ہے جو خون کو جمنے سے روکتا ہے (اینٹی کوآگولنٹ)، جس سے یہ مسلسل خون چوس سکتی ہے۔
- جسم کی ساخت: اس کا جسم لمبا اور لچکدار ہوتا ہے جو حرکت اور چپکنے میں مدد دیتا ہے۔
- فصل (Crop): اس کے ہاضمے کے نظام میں ایک بڑا خانہ (فصل) ہوتا ہے جس میں یہ اپنے وزن سے کئی گنا زیادہ خون ذخیرہ کر سکتی ہے تاکہ طویل عرصے تک بغیر خوراک کے زندہ رہ سکے۔
مرحلہ 1: کیلشیم کاربونیٹ (CaCO₃) کا مولر ماس معلوم کریں۔
Molar Mass of CaCO₃ = (Atomic mass of Ca) + (Atomic mass of C) + (3 × Atomic mass of O)
= 40 + 12 + (3 × 16)
= 40 + 12 + 48
= 100 g/mol
مرحلہ 2: ہر عنصر کا فیصد معلوم کریں۔
فیصد معلوم کرنے کا فارمولا ہے: \( \text{فیصد} = \frac{\text{عنصر کی کل کمیت}}{\text{مرکب کی مولر کمیت}} \times 100 \)
- کیلشیم (Ca) کا فیصد:
% of Ca = \( \frac{40}{100} \times 100 = 40\% \)
- کاربن (C) کا فیصد:
% of C = \( \frac{12}{100} \times 100 = 12\% \)
- آکسیجن (O) کا فیصد:
% of O = \( \frac{48}{100} \times 100 = 48\% \)
نتیجہ: کیلشیم کاربونیٹ میں 40% کیلشیم، 12% کاربن، اور 48% آکسیجن ہے۔
نیوٹن کا عالمی تجاذبی کلیہ (Newton's Law of Universal Gravitation):
اس قانون کے مطابق، "کائنات میں ہر ذرہ ہر دوسرے ذرے کو ایک ایسی قوت سے اپنی طرف کھینچتا ہے جو ان کی کمیتوں کے حاصل ضرب کے راست متناسب اور ان کے مراکز کے درمیانی فاصلے کے مربع کے بالعکس متناسب ہوتی ہے۔"
حسابی مساوات کا اخذ:
فرض کریں کہ دو اجسام جن کی کمیتیں \(m_1\) اور \(m_2\) ہیں، اور ان کے مراکز کے درمیان فاصلہ 'r' ہے۔ قانون کے مطابق:
- تجاذبی قوت (F) کمیتوں کے حاصل ضرب کے راست متناسب ہے:
\( F \propto m_1 m_2 \)
- تجاذبی قوت (F) ان کے درمیانی فاصلے کے مربع کے بالعکس متناسب ہے:
\( F \propto \frac{1}{r^2} \)
ان دونوں مساوات کو ملانے سے:
\( F \propto \frac{m_1 m_2}{r^2} \)
تناسب کے نشان کو ہٹانے کے لیے ایک مستقل (constant) 'G' استعمال کیا جاتا ہے، جسے "عالمی تجاذبی مستقل" کہتے ہیں۔
لہٰذا، حسابی مساوات یہ ہے:
\( F = G \frac{m_1 m_2}{r^2} \)
یہاں G کی قیمت تقریباً \( 6.674 \times 10^{-11} \, \text{N m}^2/\text{kg}^2 \) ہے۔
جدید جوہری نظریہ، ڈالٹن کے جوہری نظریے کی ترمیم شدہ شکل ہے، جس میں بیسویں صدی کی دریافتوں کو شامل کیا گیا ہے۔ اس کی نمایاں خصوصیات درج ذیل ہیں:
- جوہر قابلِ تقسیم ہے: ڈالٹن کے برعکس، جدید نظریہ کہتا ہے کہ جوہر کو مزید چھوٹے ذرات میں تقسیم کیا جا سکتا ہے جنہیں زیرِ جوہری ذرات (subatomic particles) کہتے ہیں، جیسے پروٹان، نیوٹران اور الیکٹران۔
- آئسوٹوپس (Isotopes) کا وجود: ایک ہی عنصر کے جوہروں کی کمیتیں مختلف ہو سکتی ہیں۔ ایسے جوہر جن کا جوہری عدد یکساں لیکن کمیت عدد مختلف ہو، آئسوٹوپس کہلاتے ہیں۔ (مثال: ہائیڈروجن کے آئسوٹوپس پروٹیم، ڈیوٹیریم، ٹریٹیم)۔
- آئسوبارز (Isobars) کا وجود: مختلف عناصر کے جوہروں کی کمیتیں یکساں ہو سکتی ہیں۔ ایسے جوہر جن کا کمیت عدد یکساں لیکن جوہری عدد مختلف ہو، آئسوبارز کہلاتے ہیں۔ (مثال: آرگن-40 اور کیلشیم-40)۔
- کیمیائی تعامل میں جوہر: جوہر وہ سب سے چھوٹا ذرہ ہے جو کیمیائی تعامل میں حصہ لیتا ہے۔
- کمیت کا توانائی میں تبادلہ: آئن سٹائن کی مساوات \(E=mc^2\) کے مطابق، کمیت کو توانائی میں تبدیل کیا جا سکتا ہے، خاص طور پر نیوکلیائی تعاملات میں۔ اس لیے، کیمیائی تعامل میں کمیت ہمیشہ محفوظ نہیں رہتی (اگرچہ تبدیلی بہت کم ہوتی ہے)۔
- سادہ نسبت کا قانون لازمی نہیں: جوہروں کے ملنے کی نسبت ہمیشہ سادہ مکمل اعداد میں نہیں ہوتی، خاص طور پر پیچیدہ نامیاتی مرکبات میں (مثلاً، شوگر C₁₂H₂₂O₁₁ میں نسبت 12:22:11 ہے)۔
خرگوش کا نر تولیدی نظام مندرجہ ذیل اعضاء پر مشتمل ہوتا ہے:
- خصیے (Testes): ایک جوڑا خصیے ہوتے ہیں جو خصیہ دانی (Scrotal sac) میں موجود ہوتے ہیں۔ یہ نطفہ (sperms) اور نر ہارمون ٹیسٹوسٹیرون پیدا کرتے ہیں۔
- ایپی ڈیڈیمس (Epididymis): یہ خصیے سے جڑی ایک لمبی، بل دار نالی ہے۔ یہاں نطفہ عارضی طور پر ذخیرہ ہوتے ہیں اور پختہ ہوتے ہیں۔
- واس ڈیفرنس (Vas Deferens): یہ نالی ایپی ڈیڈیمس سے نطفے کو یوریتھرا تک لے جاتی ہے۔
- یوریتھرا (Urethra): یہ نالی مثانے سے شروع ہوتی ہے اور عضو تناسل (penis) سے گزرتی ہے۔ یہ پیشاب اور مادہ منویہ (semen) دونوں کے اخراج کا مشترکہ راستہ ہے۔
- معاون غدود (Accessory Glands):
- پروسٹیٹ غدود (Prostate Gland) اور کوپرز غدود (Cowper's Gland): یہ غدود ایک سیال مادہ خارج کرتے ہیں جو نطفے کے ساتھ مل کر مادہ منویہ (semen) بناتا ہے۔ یہ سیال نطفے کو غذائیت اور حرکت کے لیے واسطہ فراہم کرتا ہے۔
- عضو تناسل (Penis): یہ بیرونی تولیدی عضو ہے جو ملاپ کے دوران مادہ منویہ کو مادہ کے تولیدی راستے میں منتقل کرتا ہے۔
b. دل میں صماموں (valves) کی اہمیت کیا ہے؟
a. خون کے افعال (Functions of Blood):
خون جسم میں ایک اہم سیال ہے جو درج ذیل اہم افعال انجام دیتا ہے:
- نقل و حمل (Transport):
- آکسیجن کی ترسیل: خون کے سرخ خلیے (RBCs) پھیپھڑوں سے آکسیجن لے کر جسم کے تمام خلیوں تک پہنچاتے ہیں۔
- کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج: یہ خلیوں سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کو واپس پھیپھڑوں تک لاتا ہے۔
- غذائی اجزاء کی ترسیل: ہضم شدہ خوراک (گلوکوز، امینو ایسڈ) کو آنتوں سے جسم کے مختلف حصوں تک پہنچاتا ہے۔
- فضلات کا اخراج: خلیوں سے فاضل مادوں (جیسے یوریا) کو گردوں تک پہنچاتا ہے۔
- ہارمونز کی ترسیل: ہارمونز کو غدود سے ان کے ہدف اعضاء تک پہنچاتا ہے۔
- تحفظ (Protection):
- مدافعتی نظام: خون کے سفید خلیے (WBCs) بیماری پیدا کرنے والے جراثیم سے لڑ کر جسم کا دفاع کرتے ہیں۔
- خون کا جمنا (Clotting): پلیٹلیٹس زخم لگنے کی صورت میں خون کو جما کر مزید خون کے ضیاع کو روکتے ہیں۔
- تنظیم (Regulation):
- درجہ حرارت کا کنٹرول: خون جسم میں حرارت کو تقسیم کرکے جسمانی درجہ حرارت کو مستحکم رکھتا ہے۔
- پانی کا توازن اور pH کا کنٹرول: خون جسم میں پانی اور تیزابیت-اساسیت (pH) کے توازن کو برقرار رکھتا ہے۔
b. دل میں صماموں (Valves) کی اہمیت:
دل میں موجود صمام (والوز) دروازوں کی طرح کام کرتے ہیں اور ان کی اہمیت درج ذیل ہے:
- یک طرفہ بہاؤ کو یقینی بنانا: صماموں کا بنیادی کام خون کے بہاؤ کو ایک ہی سمت میں یقینی بنانا ہے۔ وہ کھل کر خون کو آگے جانے دیتے ہیں اور پھر بند ہو کر اسے واپس جانے سے روکتے ہیں۔
- خون کے بیک فلو (Backflow) کو روکنا: جب دل کے خانے سکڑتے ہیں تو صمام بند ہو کر خون کو پچھلے خانے میں واپس جانے سے روکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، مائٹرل والو خون کو بائیں وینٹریکل سے بائیں ایٹریم میں واپس جانے سے روکتا ہے۔
- دل کی کارکردگی کو بڑھانا: یک طرفہ بہاؤ کو یقینی بنا کر، صمام دل کی پمپنگ کی کارکردگی کو زیادہ سے زیادہ کرتے ہیں، جس سے یہ یقینی بنتا ہے کہ خون مؤثر طریقے سے پورے جسم میں گردش کرے۔
دل میں چار اہم صمام ہوتے ہیں: ٹرائی کسپڈ والو، پلمونری والو، مائٹرل والو، اور ایورٹک والو۔ ان میں سے کسی کی بھی خرابی دل کی سنگین بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے۔